Information and theories about Islam

Monday, August 10, 2015

صدقہ ، دعا ، استغفار ،ایصال ثواب سے عذاب قبر ختم یا تخفیف و کمی



حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا میرے والد کی وفات ہو گئی ۔انہوں نے مال چھوڑا ہے اور کوئی وصیت نہیں کی ہے۔تو میں ان کی جانب سے صدقہ خیرات کر دوں تو ان کا کفارہ (گناہوں کی معافی کا ذریعہ) ہو جا ئے گا ۔آپ ﷺ نے فرمایا!ہاں یعنی تمہارے صدقات سے جو ان کے لیے ہو گا اس سے ان کا کفارہ ہو جائے گا اور ان کے گناہو ں کی معافی کا ذریعہ جو ان کی زندگی میں ان سے ہو اہو گا ہو جائے گا ۔
(مسلم جلد 2 صفحہ 41)

فائدہ :- صدقہ و خیرات جس طرح زندوں کے حق میں گناہوں کی معافی کا ذریعہ ہے اسی طرح مردوں کے حق میں بھی یہ گناہوں کی معافی کاذریعہ ہے اور قبر میں عذاب گناہوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔جب گناہ کی معافی ہو گی جو سبب ِعذاب ہے تو اس سے عذاب کی کمی یقیناً ہوگی اسی طرح دعاء استغفار وغیرہ سے بھی ۔ چنانچہ ابن قیم لکھتے ہیں

وقد ینقطع عنہ العذاب بدعاء او صدقتہ او استغفار او ثواب حج اوقراء ۃ تصل الیہ من بعض اقاربہ او غیرھم (صفحہ 81 کتاب الروح )
میت کے لیے دعا کی جائے ، یا اس کی جانب سے صدقہ خیرات کی جائے یا اس کے لیے استغفار کی جائے ، یا اس کی جانب سے حج کیا جائے یا قرآن کی تلاوت کی جائے جو ان کے رشتہ داروں کی جانب سے ہو تو اس کی وجہ سے عذاب قبر ختم ہو جاتا ہے (یا اس میں کمی ہوتی ہے)۔

حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت مرحومہ قبر میں گنہگار داخل ہوتی ہے ۔اور (بعد میں) قبر سے اس حال میں نکلتی ہے کہ وہ گناہوں سے پاک ہوتی ہے مومنین کے استغفار سے ان کے گنا ہ ختم ہو جاتے ہیں ۔
( طبرانی ، شرح الصدور صفحہ 307)

حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا صدقہ خیرات قبر والوں کی آ گ کو بجھاتا ہے ۔

احمد بن یحییٰ نے بیا ن کیا کہ بعض اصحاب نے بیان کیا کہ ہمارے بھائی کا انتقال ہو گیا میں نے خواب دیکھا تو پوچھا کیا حال ہوا جب میں نے تم کو قبر میں رکھا۔کہا کہ ایک آگ کا شعلہ آیا۔اگر کوئی دعا کرنے والا دعانہ کرتا تو مجھے پیٹنے لگتا (یعنی دعا کی وجہ سے اس پٹائی سے بچ گیا )۔
(صفحہ 82 کتاب الروح )

ابن رجب نے بیان کیا بعض صالحین نے اپنے والد کو خواب میں دیکھا تو انہوں نے کہا کیا بات ہے ہدیہ کیوں آنا بند ہو گیا ۔تو میں نے کہااے والد !کیا مردوں کو زندوں کا ہدایا (ایصال ثواب دعا و غیرہ کا )علم ہوتا ہے تو انہوں نے کہا کہ اگر زندوں (کے ہدایا نہ پہنچیں ) تو یہ مرد ے ہلاک ہو جائیں۔

واقعہ :- ابن ابی الدنیا نے ذکرکیا کہ عبداللہ بن نافع نے ذکر کیا کہ اہل مدینہ میں سے ایک شخص کا انتقال ہوا۔ایک شخص نے خواب میں دیکھا تو محسوس ہو ا کہ وہ اہل دوزخ میں ہے یہ بہت رنجیدہ ہوئے ۔پھر کچھ وقفہ کے بعد دیکھا تو معلوم ہوا کہ وہ اہل جنت میں ہو گیا پوچھا تم تو اہل دوزخ میں تھے۔کہا ہمارے بغل میں ایک صالح شخص دفن ہوا اس کی سفارش سے بغل کے 40 آدمیوں کی نجات ہوئی میں بھی انہیں میں سے ہوں ۔
(صفحہ 82 کتاب الروح )
ماخوذ از : شمائل کبریٰ ، جلد 3 حصہ نہم ،صفحہ 212
تالیف:مولانا مفتی محمد ارشاد قاسمی مدظلہ العالی


0 comments:

Post a Comment

Unordered List

Total Pageviews

Powered by Blogger.

Followers

Flag counter

Flag Counter