Information and theories about Islam

Friday, August 21, 2015

کبھی ہم نے سوچا کہ ہمارے طنزیہ جملے دوسروں کا کتنا نقصان کردیتے ہیں؟



مولانا طارق جمیل صاحب کہتے ہیں کہ ہم ایک دفعہ ایک جماعت میں گئے، ایک شخص سے ملے اُس سے بات چیت کی، اس کو نماز کیلیئے مسجد بُلایا،

وہ راضی ہی نہیں ہورہا تھا، اللہ اللہ کرکے مسجد نماز پڑھنے آیا، اس شخص کو مسجد میں جماعت والوں نے بہت عزت دی، اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔
کہنے لگا: میں آخری دفعہ پچیس سال پہلے مسجد آیا تھا۔
اور اس کے بعد کبھی مسجد نہیں آیا۔

پوچھا گیا کیوں؟
اس نے بتایا کہ اس وقت جب میں مسجد آیا تھا
وضو خانے میں وضو کر رہا تھا
ایک نمازی نے مجھ پر یہ جملہ مارا تھا کہ:
"واہ بھئی آج چاند کہاں سے نکل آیا؟"
بس میرا وضو جہاں تک ہوا تھا، وہیں چھوڑ کر مسجد سے نکل گیا۔
اس کے بعد سے مسجد کا رخ نہیں کیا، آج پچیس سال بعد آپ لوگوں نے اتنی عزت دی تو شرمندگی ہورہی ہے اور تہیہ کرلیا ہے کہ اب نمازی بن جاؤنگا۔

0 comments:

Post a Comment

Unordered List

Total Pageviews

Powered by Blogger.

Followers

Flag counter

Flag Counter